کیا آپ نو جوان عالم دین ہیں اور عصر حا ضر کے تقا ضوں سے آگا ہ ہو کر امت مسلمہ کی راہنما ئی کا جذبہ رکھتے ہیں؟
عصر حا ضر کے دو اہم مو ضو عات پر یکجا تخصص

تخصص فی الافتاء و القضاء قضاء تحکیم ایک ایسا علم ہے جو عرصہ ہوا دینی درس گاہوں سے ختم ہوچکاہے۔ اسلام کے سنہری ادوار میں علمائے دین دیگر مہارتوں کے ساتھ ساتھ قضاء وتحکیم کے بھی ماہر ہوا کرتے تھے۔ الحمداللہ پاکستان کے بعض علاقوں میں ابھی تک قاضی کورٹس حکومتی سرپرستی میں قائم ہیں اور معاشرے کی بھرپور خدمت سر انجام دے رہی ہیں۔ نگران قاضی کورٹس کے لیے ماہر اور تجربہ کار قاضی تیار کرنے کا کورس کسی جگہ بھی شروع نہیں ہوسکا، نیز موجودہ عدالتی نظام کی پیچیدگیوں اور وکلاء کی بھاری فیسوں سے بچنے کے لیے ملک بھر میں ثالثی و تحکیم کے ادارے قائم ہورہے ہیں۔ ثالثی و تحکیم کے ان تمام اداروں میں بھی شرعی احکام کے ماہر علمائے دین کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ اس ضرورت کا ادراک کرتے ہوئے جامعۃ الرشید میں تخصص فی الافتاء و القضاء کا اجراء کیا گیا تاکہ فتویٰ کے ساتھ ساتھ قضا،و تحکیم ا ور ثالثی کے ماہر علمائے کرام کی ایک کھیپ تیار ہوسکے اور لوگوں کو سستا انصاف دستیاب ہوسکے۔
تخصص فی الافتاء و فقہ الحلال دنیا کے گلوبل ولیج بن جانے کے باعث مسلمانوں کے لیے حلال خوراک کا حصول ایک چیلنج بن گیا ہے۔ آج دنیا کے کونے کونے میں یورپی کمپنیوں کی تیار کردہ مصنوعات دستیاب ہیں اور دھڑا دھڑ استعمال ہورہی ہیں۔ اس صورتحال میں کھانے، پینے، پہننے، لگانے اور استعمال کرنے کی اشیاء میںتلوث اور حرام کی ملاوٹ پر نظر رکھنا نہ صرف یہ کہ سب سے اہم بلکہ انتہاتی ضروری بھی ہے۔ حلال کے میدان میں پیش آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے ایسے ماہر علمائے کرام کی ضرورت ہے جو فقہ اسلامی پر عبور کے ساتھ ساتھ حلال پروڈکٹس سے متعلق بھی بصیرت رکھتے ہوں۔ جامعۃ الرشید کے اس کورس میں فقہ و افتاء کے ساتھ ساتھ حلال کے معیارت، فوڈ سائنس، حلال آڈٹ اور اجزائے ترکیبی کی تدریس شامل نصاب ہے۔
