Donate

English

اردو

Logo11
jmlog
Donate
فلکیات و رو یت ہلال
 
المفتی آن لا ئن کی ویب سا ئٹ دیکھیں

فلکیات ایسا علم ہے جو اجرام فلکی کے حجم، ان کی ساخت، کیفیت اور حرکت و غیرہ سے بحث کرتا ہے۔ ایک مسلمان کی نظر میں اس علم کی غایت صرف اتنی نہیں کہ کائنات کے سر بستہ رازوں سے پردہ ہٹایا جا ئے، بلکہ اصل مقصد خالق حقیقی کی معرفت کا حصول اور اس کے احکام کی بجا آوری میں اس کائنات کے احوال سے مدد لینا ہے۔ ہر علم و فن کی طرح فلکیات بھی ایک متنوع فن ہے، جس میں سے تین امور کا تعلق براہ راست مسلمانوں کی عبادت سے ہے:

1۔   تخریج اوقات صلوۃ ( یعنی نمازوں  کے صحیح اوقات معلوم کرنا)

2 ۔  تخریج سمت قبلہ ( یعنی قبلہ کا رخ معلوم کرنا)

3 ۔  رئویت ہلال ( نیا چاند دیکھنا)

 بانی جامعۃ الرشید،فقیہ العصر، مفتی اعظم حضرت مفتی رشید احمدلدھیانوی رحمہ اللہ تعالیٰ علم فلکیات بالخصوص ان مقاصد ثلاثہ میں انتہائی مہارت اور مجتہدانہ بصیرت کے حامل تھے۔ احسن الفتاوی، جلد دوم اور چہارم میں موجود حضرت ِ والا رحمہ اللہ کے فتا وی و رسائل بالخصوص جلد دوم میں موجود رسالہ ’’ ارشاد العابد‘‘ اس فن میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ 1977ء میں تخریج اوقات صلوۃ ، سمت قبلہ، روئویت  ہلال اور قمری و شمسی تاریخوں کی تبدیلی کا پوری دنیا میں سب سے پہلا کمپیوٹر پروگرام بنانے والے ماہر فلکیات ڈاکٹر پروفیسر کمال ابدالی صاحب مقیم امریکا نے حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ارشاد العابد ہی سے اصل راہ نمائی حاصل کی تھی۔ ڈاکٹر کمال ابدالی صاحب کا طویل خط اور مکمل کمپیوٹر پروگرام احسن الفتاوٰی، جلد ثانی میں درج ہے۔

جامعۃ الرشید کے شعبہ فلکیات کے تحت اس وقت سب سے اہم اور پوری دنیا میں معروف و مقبول اور معتبر سمجھی جانے والی کاوش ہر ماہ چاند نظر آنے کے امکانات پر مشتمل تحقیق کی اشاعت اور ہر ماہ پورے ملک میں چاند دیکھنے کا اہتمام ہے۔ عام مہینوں میں چاروں صوبوں میں شعبۂ فلکیات کے زیر اہتمام تقریباً 30 تا 35 مقامات پر اوسطاً 3 تا 4 سو افراد رئویت ہلال کا اہتمام کرتے ہیں۔ رمضان المبارک اور عیدین کے موقع پر مقامات مشاہدہ 70تا 80 اور مشاہدین کی تعداد تقریباً ڈیڑھ ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔

جامعۃ الرشید کے شعبۂ فلکیات نے ربیع الثانی 1428ھ سے ملکی اور عالمی سطح پر چاند نظر آنے کے امکانات کی با قاعدہ تحقیق  شائع کرنا شروع کی اور بحمد اللہ تعالیٰ یہ سلسلہ پورے اہتمام کے ساتھ جاری و ساری ہے۔ہر ماہ رئویت ہلال کی مرکزی کمیٹی کی طرف سے ہونے والے اعلانات جامعہ کی پیش گوئی کے موافق ہی ہوتے ہیں۔ اب تک صرف چند اعلانات ہی مرکزی کمیٹی کے خلاف ہوئے ہیں،جن کی تفصیلات کو دیکھ کر یہ بات ظن غالب کی حد تک کہی جا سکتی ہے کہ اس جامعہ کی تحقیق ہی درست تھی تاہم کسی غلط فہمی کی بنا پر اعلان مختلف ہو گیا۔


Print